RSS Feed

Category Archives: Press and Information

HUM DENOUNCES THE RECENT BOMB BLASTS IN MAJOR CITIES OF PAKISTAN.

File Picture (Scene from Galzai Road Suicide Attack)

File Picture (Scene from Galzai Road Suicide Attack)

Hazara United Movement (HUM) strongly condemns the recent bomb blasts and suicide attack in Quetta and Karachi which took the lives of scores of people including security personnel and innocent citizens. The series of bomb explosions and the suicide attack on Galzai Road Quetta were aimed to terrorise the masses from participating in election campaigns.

The Karachi blasts targeting the members and officer-bearers of Muthahida Qaumi Movement (MQM) are the cowardly efforts to deter initiatives for the on-going political activism.

Damaged car at MQM's office after Karachi Blast.

Damaged car at MQM’s office after Karachi Blast.

While lauding the commendable attempt of the Frontier Corps Personnel to thwart mass human casualty of innocent Hazara and Shia population of Alamdar Road, Hazara United Movement extends its heartfelt condolences to the MQM and families whose loved ones lost their lives in these callous attacks.

HUM anticipates the mainstream Pakistani political parties shall not succumb to any pressure of Islamist extremists and mobilise the masses to come out of their homes and vote in favour of moderate, democratic and progressive forces for a prosperous Pakistan.

حقیقت نامہ

یک جلسہ اختصاصی ہزارہ یونائیٹڈ موومنٹ (ھم)  با مقر حزب  د شہر لندن  بریتانیا برگزار شد۔ د ای جلسہ روی امور  گوناگون از جملہ روی گزارش کہ  حزب د ارتباط  کشتار دست جمعی ہزارھا   بہ سازمان ملل متحد ارادہ کردہ بود، مفصل گفتگو صورت گرفت۔رُوی نکات  حقوقی قضایا  ھم صحبت صورت گرفت و تصمیم اتخاذ گردید کہ د آیندھا از ھر گونہ تبلیغات منفی و دروغین و شایعات کاذب علیہ حزب د فورم دفاع خواھد گردید۔

د جلسہ اِی تصمیم ھم اتخاز گردید کہ شایعات  پراکنی  وگفتہ ھای نا درست کہ بہ حزب از طرف یک موسسہ ( ہزارہ آرگنائزیشن ) نسبت دادہ شدہ  را حرف با حرف و مدلل جواب دادہ خواھد شد تا افراد فہمیدہ و چیز فہم ملیت ہزارہ  از عمل کرد  زشت ازی قبیل عناصر آگاہ شدہ آنان را محاسبہ بیتانند۔

زمانیکہ  از سوی  انجمن  بین المللی ہزاھای بریتانیای کبیر(ہزارہ انٹرنیشنل فورم آف گریٹ بریٹن) و  انجمن متحد ہزارھا  (ہزارہ یوناٹیڈ فورم ۔ ھم)موضوع کشتار  دست جمعی و نسل کشی ہزارھا  بمورخ 26 فروری 2013 میلادی د پارلیمان بریتانیا بہ بحث گرفتہ شد کہ برای بار اول د تاریخ  دو احزاب  بزرگ اہل تسنن اہل سنت والجماعت (حقیقی) و  مسلم کونسل آف گریٹ بریٹن ھمینطور سازمان  عفو بین الملل، منہاج القرآن، شورای علماء شیعی اروپا، ھمکار بخش حقوق بشر اتحادیہ اروپا، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ و بزرگان اقوام ہزارہ د تعداد چشمگیر د نشست حضور پیدا کردن و ہمبستگی خود را با مردم ہزارہ اعلان کردن ۔آنھا پیمان سپردن کہ   دَاوضاع نا مساید با مردم ہزارہ  بی ایستند۔

اما درست در ھمان زمان یک روز بیش از برگزاری اِی نشست  در پارلیمان بریتانیا بمورخ 25فروری 2013 گروھک کہ بدست بیگانگان بازیچہ شدہ اند، دست بکار شد تا نشست رابہم زدہ از برگزاری جلسہ جلوگیری کنند۔ بخاطر گمراہ نمودن لاردآنھا دھا ایمیل فریستادن کہ بعداز  بے نتیجہ ماندن ،آنان  توسط یک خانم انگلیسی لارد را ایمیل فریستادن تا او گمراہ شود کہ بہ ناکامی انجامید۔درست در ھمان روز  خانم انگلیسی با    رئیس ہزارہ یونائیٹڈ موومنٹ تلفونی در تماس شد کہ بہ او توسیعہ شد کہ  دخالت در امور کہ دیگران قبلاً آغاز کردن، کار نا درست است  و آنھا نباید د ای کار دخالت کند کہ  او پزیرفت اما بعداً   او  با لارد و تیم وی  د ارتباط ماند۔

با این ہمہ سید عنایت، ذاکر ، ارشد و چند دیگر  در نشست کہ از سوی (یو این او پی) در شہر لندن  تحت عنوان ‘‘ چالشھای امنیتی بین المللی و  منطقوی  :آیندہ بلوچستان چی خواھد شد؟ ’’ کہ بتاریخ 25 فروری 2013 میلادی گرفتہ شدہ بود، شرکت نمودن۔

پس از شرکت در نشست آنھا برای فریب دادن افکار عمومی مردم ہزارہ  در سایت ھای اجتماعی با عناوین و عکس ھا طور وانمود کردن گویا آنھا برای بلند کردن صدای ملت ہزارہ  بہ آنجا رفتہ بودن۔ چیزی کہ از عناوین روزنامہ ھا مشخص است کہ اِی نشست برای برسی امور بلوچ ھا گرفتہ شدہ بود۔

ویب سائیٹ لنک:

http://liaquatalihazara.wordpress.com/2013/03/03/nationalists-vs-opportunists/

بخاطر کہ مردم از آنھا  د ارتباط خیانت ملی کہ از آنھاسرزد شدہ است نہ پرسد،بہ قصہ گمراہ کنیندہ ایمیل را راہ اندازی کردن۔آنھا فکر مردم ہزارہ را بطرف دیگر سوق دادن تا کسی از آنھا د بارہ اشتراک در کانفرانس کہ علیہ نظام کشور پاکستان  ترتیب دادہ شدہ بود نا پُرسند۔

ما مردم با شعور و غیور ہزارہ  می  خواھیم تا از آنھا جوابات  پرسش ھای ذیل را طلب  کنندتا دوست و دشمن را بیشناسند۔

الف: آیا با شرکت در کانفرانس کہ علیہ پاکستان برگزار شدہ زندہ گانی مردم ہزارہ در پاکستان مواجع خطر نہ خواھد شد؟

ب: آیا با این عمل کرد کسانیکہ در  درون ارگان ھای امنیتی و نظامی با مردم ما ہمدردی دارند ، متنفر شدہ دست بہ انتقام گیری نہ خواھد زدن؟

پ: آیا امکان ندارد کہ ترورست ھا ، دست یاران مالی آنھا و افراد تحت امر آنھا  ازی عمل سود بردہ مردم ما را  ہدف حملات تروستی  بیشتر خود قرار نہ دھند؟

ت: آنھا را کدام کس اختیار دادہ کہ مردم ما را دچار مخاطرہ  کنند؟

ث: در کانفرانس کہ علیہ پاکستان ترتیب دادہ شدہ بودمخالفین دولت پاکستان و مقامات اطلاعاتی  با تعداد گستردہ اشتراک داشتند۔ آیا دست گاھای اطلاعاتی این امر با باد فراموشی می سپارند؟

ج: چیطور امکان دارہ کہ از فعالیت ھای ضد پاکستانی آنھا مردم ما رنج نبرند؟

چ: ازین فعالیت ھای آنھا با مشکلات ما اضافہ خواھد شد ، کی ازین قضایا سود خواھد برد؟

ح: از آنھا باید پرسش شود کہ بکدام قیمت سعی فروش خون مردم ما را کردن؟

خ: آیا رہدف  آنھا و تروست ھا  یکی نیست کہ مردم ما با خاک و خون کشاندہ شوہ و آنان روی او سیاست کنند؟

د: این ھا با  دستور کی میخواھند کہ کشتار مردم ما دوام پیدا کونہ؟

بخاطر کم کردن مشکلات مردم ہزارہ  در پاکستان و د ارتباط  رابطہ تلفونی سفارت پاکستان با  یک بزرگ ہزارہ شورای تصمیم گیری حزب (ھم) تصمیم گرفت کہ در مجموع ای گونا  ونمود شوہ کہ کسانیکہ د ر کانفرانس شرکت داشتندد مربوط افغانستان می شودند و آنھا از سیاست پاکستان با خبر نیست اند۔ لہذا مربوطہ عضو پارلیمان را ایمیل صورت گرفت۔ عضو پارلیمان تاید کرد کہ شرکت کنندگان از افغانستان تعلق دارند۔تلاش صورت گرفت کہ تصویر نا درستِ از ای ایمیل با مردم اراعہ شوہ تا مردم گمراہ  شدہ از اصل مطلب  بے خبر بی مانند۔

مقصد از تذکر این مطلب  این بود کہ حقایق با علم دوست و صاحب عقل و خرد افراد ملت ہزارہ درمیان گزاشتہ شود۔ امیدواریم کہ  دآیندھا قبل از نوشتن آرای خود  رُوی صحت مطلب نوشتہ  شدہ  در  سایت ھای اجتماعی تحقیق لازم را می کنید تا ہدف ملی با درستی پیش بیرود۔

حزب از دوستان کہ  حساسیت  قضیہ را درک کردہ  با ما درتماس بودن تشکری میکند ۔ بمی خاطر رساندن حقایق با افراد مسول آسان شود۔

مسلہ دومی این بود کہ سعی شودقد ھمدستی  با افراد  ملا پسند ناقص العقل و فراری ایران مردم سادہ  و  مخلص  اینطورگمراہ شوہ گویاخدا نخواستہ  ما تلاش داشتیم کہ کارھای آنھا با ناکامی بیکشد۔ حقیقت این است کہ دور اول کانفرانس کہ  در  اوطاق کانفرانس پارلیمان بریتانیا  برگزار شد   در آن تمام  احزاب سیاسی ہزارہ  شرکت گستردہ داشتند ۔ بعد از آنکہ تلاش صورت گرفت تا این پروسہ را  بہ نفع گروہ خاص ثبت گردد ، قبل از آغاز دور دوم ہزارہ انٹرنیشنل فورم آف گریٹ بریٹن، ھوپ و افراد استاد محقق کنارہ کشی را اختیار کردن۔ با این رو تمام احزاب سیاسی ہزارہ از ھمکاری با ملا ھای فراری قم سرباز زدن و  دور  دوم   دوچار  ناکامی  شد۔ وجہ اصلی آن این است کہ  گروہ مفاد پرست فعالیت ھای سیاسی دیگران را با خود نسبت میدھد۔

حزب (ھم) با این باور است کہ او فعالیت ھای سیاسی خود را  در بریتانیا ادامہ خواھد داد وہیچ گروہی را اجازہ مداخلہ در امور خود نخواھد داد۔

در جلسہ ای تصمیم ھم اتخاذگردید کہ حزب از  اقوام دیگر  کہ در بلوچستان زنگی می کنند  بلخصوص از بلوچ ھا حمایت  حقوقی،اخلاقی و اضتماعی خواھد کرد۔ 

حقایق نامہ

ھزارہ یونایٹڈ موومنٹ (ھم) کا ایک اہم اجلاس اسکے صدر دفتر لندن میں منعقد ہوا جسمیں مختلف امور زیر بجث لاے گیے  اور  اقوام متّحدہ  میں ادارہ ہذاءکی طرف سے پیش کی گیی ھزارہ نسل کشی سے متعّلق رپورٹ کے بارے میں بریفنگ دی گیی ۔اجلاس میں جہاں مختلف موضوعات پر بحث کی گیی اسمیں موجودہ تنازعہ کی قانونی  نقطوں پر روشنی بھی ڈالی گیی اور متفّقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ آیندہ ادارہ ھذا کے خلاف  ہر قسم کے منفی پروپیگنڈہ، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی افواہوں کا ہر فورم پر بھرپور جواب دیا جاے گا۔

اجلاس میں یہ طے پایا کہ آدھا تیتر آدھا بٹیرجیسے نام نہاد ادارہ  (ھزارہ آرگنایزیشن) کے گذشتہ ہفتے پھیلاۓ گیےلغو اور حقیقت سے عاری باتوں کا  مدّلل اور حرف بہ حرف  جواب دیا جاۓگا تاکہ ھزارہ قوم کے باشعور اورصاحب ذی ہوش افراد انکی کالی اور گھناونی حرکتوں کا ادراک کرکے انکا محاسبہ جاری رکھیں۔

میٹنگ میں بحث کی گیی اہم باتیں درج ذیل ہیں۔

جب  ھزارہ قوم کی نسل کشی اور قتل عام کا معاملہ ھزارہ انٹر نیشنل فورم آف گریٹ  بریٹن اور ھزارہ یونایٹڈ فورم  (ھم)، برطانیہ کی کوششوں سے ہاوس آف لارڈز میں 26 فروری، 2013 کو زیر بحث لاي گیی جسمیں برطانیہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ، ھزارہ قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اخلاقی اور ادارہ جاتی تعاون کے لیے اہل سنّت کی دو بڑی دینی جماعتوں جو اہل سنّت و الجماعت (حقیقی) اور  مسلم کونسل آف گریٹ بریٹن کے علاوہ، ایمنیسٹی انٹرنیشنل، منہاج القرآن،  مجلس علماء شعیہ یورپ، انسانی حقوق کی یورپین کوآرڈینٹر، پختون خواہ ملّی عوامی پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، متّحدہ قومی موومنٹ اور ھزارہ قبایل کے بزرگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کرکے یہ ثبوت دیا کہ ہم اس مشکل کی گھڑی میں ھزارہ قوم کے ساتھ ہیں۔
اس اجلاس سے صرف ایک دن پہلے، یعنی 25 فروری 2013 کو  بچہّ بغل پارٹی کے چیلے ہر طرح کی سازششیں کرتے رہے کہ کسی طرح سے ہاوس آف لارڈز میں منعقد ہونے والی 26 فروری کی کانفرس کو ثبوتازکر سکیں۔ انہوں نے درجنوں کے حساب سے ایمیلز متعلقہّ لارڈ کو بھجواے جنکے زریعے منتظمین کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گیی مگر انمیں ناکامی کے بعد  ایک انگریز عورت نے اپنی طرف سے لارڈ کو ایمیلز بھیجی تاکہ معاملہ کا رخ کسی اور طرف موڈ سکیں جسمیں پھر انہیں ناکامی ہوی حالانکہ اس دن شام کے تقریباّ سات بجےاسی عورت نے ھم کے چیرمین  سےفون پر  بات کی جسمیں انکے کام کو سراہتے ہوے انہیں مشورہ دیا گیا کہ جو کام دوسروں نے شروع کیا ہوں اسمیں کسی طرح کی مداخلت قانونا اور اخلاقا نادرست ہے جسے اسنے وقتی طور پر تسلیم کیا مگر بعد میں پھر بھی   لارڈ اور انکی ٹیم کے ساتھ رابطہ برقرار رکھنے کی پوری پوری کوشش کرتی رہیں۔
ان سب کے علاوہ،  سیّد عنایت، ذاکر اور ارشد وغیرہ 25 فروری کو لندن میں ہونے والی بلا نمایندہ اقوام اور عوام کی تنظیم (یواین او پی) کے تحت بلوچستان سے متعلّق کانفرس میں شرکت کی تھی جسکا موضوع  تھا، “جنوبی ایشیاء میں عالمی اور علاقای سیکیورٹی چیلنجز : بلوچستان کا مستقبل کیا؟”
اس کانفرس میں شرکت کے بعد  ھزارہ قوم کو دھوکہ دینے اور انکی آنکھوں میں دھول جھونکے کی خاطر، سماجی رابطہ کی ویب سایٹ پر اس سرخی کے ساتھ اپنی تصاویر شایع کرودی کہ یہ لوگ ھزارہ قوم کے قتل عام کو اجاگر کرنے کے لیے وہاں گیے تھے حالانکہ اخباری تراشوں سےصاف ظاہر ہے کہ وہاں بلوچوں سے متعلقّ واقعات پر ہی روشنی ڈالی گیی تھی۔

(http://liaquatalihazara.wordpress.com/2013/03/03/nationalists-vs-opportunists/)

چونکہ انکی اس قومی غداّری اور ھزارہ مخالف کانفرنس میں شرکت سے لوگوں نے سوالات کرنے تھے۔ اس لیے جو ایمیل کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے اسکی اصل وجہ یہی ہے کہ ھزارہ قوم کی توجہّ کسی اور طرف ہوں اور لوگ ان سے انکی قوم دوستی سے متعلّق  سوالات نہ کریں کہ یہ کس کی اجازت سے، پاکستانی ریاست کے خلاف منعقد ہونے والی کانفرس میں شرکت کے لیے گیے تھے۔
ہم قاریین اور ھزارہ قوم کے باشعور اور غّیور افراد کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ درج ذیل سوالات کے جواب ان سے طلب فرماییں اور اپنے اندر دوست اور دشمن کو پہچان لیں۔

(ا) کیا پاکستان کے خلاف منعقد ہونے والی کسی کانفرنس میں جانے سے ملک میں آباد ھزارہ قبایل کی زندگیاں مزید خطرے میں نہیں پڑےگی؟

(ب) کیا اس سے امن و امان سے متعّلق اداروں، خفیہ اداروں، فوج اور دوسرے حکومتی اداروں میں اگر کچھ افراد ہمارے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں، انکی ہمدردی نفرت اور انتقام میں نہیں بدل جاے گی؟

(پ) یہ کیونکر ممکن ہے کہ  اس سے ان دہشت گرد عناصر، انکے مالی معاونین حمایت یافتہ افراد، ان چیزوں کو جواز بناکر ہماری آبادی کو مزید تخریب کاریوں کا ہدف نہیں بنا ینگے؟

(ت) آخر کس نے انکو حق دیا ہیں کہ یہ ھزارہ قوم کے لیے مزید مشکلات پیدا کریں؟

(ٹ) پاکستان کے خلاف منعقد ہونے والی کانفرسز میں، اینٹی پاکستانی عناصراور  خفّیہ اداروں  کے اہلکار بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں، تو کیا یہ ممکن ہے کہ انکی موجودگی کو پاکستان کی خفیہ اداروں نے نظر انداز کر دیا ہوں ؟

(ث) یہ کیونکر ممکن ہے کہ انکی انہیں پاکستان مخالف سرگرمیوں سے ہماری قوم کو ناقابل تلافی نقصان نہ پہنچے؟

(ج) ان کی انہیں سرگرمیوں کی انجام دہی سے ہماری مشکلات بڑھتی ہے تو اسمیں فایدہ کس کا ہے؟

(چ) ان سے پوچھا جاے کہ انہوں نے کتنے میں ہمارے شہداء کے خون کے کوبیچن کی کو شش کی ہیں؟

(ح) کیا انکا اور دہشت گرد گروہوں کا مقصد ایک نہیں ہے کہ ھزارہ قوم لہولہان ہو اور انکی ، لاشوں پر سیاست کو دوام حاصل ہوں اور یہ اپنی سیاسی دکانداری چمکاتے رہیں؟

(خ) یہ کن کے اشاروں پر ھزارہ قوم کی نسل کشی جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

پاکستان میں آباد ھزارہ قوم پر مشکلات کو کم کرنے کے لیے اور  برطانیہ میں رہنے والے ھزارہ بزرگ کوپاکستان کے سفارتخانے سے  موصول شدہ فون کی روشنی میں، (ھم) کی مرکزی مجلس عاملہ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ عمومی طور پر یہ تعاّصر دیا جاے کہ جو لوگ مذکورہ کانفرس میں شرکت کرنے گیے تھے وہ افغانستان سے تعّلق رکھنے والے ھزارہ ہیں جنکو پاکستان کی سیاست کا معلوم نہیں۔ لہذا، ثبوت کے طور پر متعلقّہ ‏ایم پی کو ایمیل کی گیی اور جسمیں ایم پی نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ انکا تعلقّ افغانستان سے ہیں۔ اسی ایمیل کو غلط طریقے سے پیش کرنے کی کوشش کی گیی اور جان بوجھ کر اسے زدزبان خاص و عام بنایا گیا تاکہ لوگوں کی توجّہ  اصل مسلہء کی طرف سے ہٹای جا سکیں۔
ان گذارشات کا مقصد اہل علم اور صاحب عقل افراد قوم تک اصل بات پہنچانی مقصود تھی اور آپ سب سے امید ہے کہ آیندہ، سماجی ویب سایٹ پر  دی گیی کسی بھی لغو اور بے بنیاد بات پر راے دینے سے پہلے، اچھیّ طرح چان بین کرلیں تاکہ حقایق تک پہنچ کر قومی فریضہ بطریق احسن ادا کی جاے۔

ادارہ ہذا اپنے ان دوستوں کے شکر گذار ہیں جنہوں نے معاملہ کی حساّسیت کو سمجھتے ہوے، ہم سے مسلسل رابطہ میں کیے رکھا جس سے انہیں اور بہت سارے دوسرے ذمہ دار لوگوں تک صحیح بات پہنچانے  میں سہولت رہی۔

دوسرا اہم مسلہء جو انہوں نے ایران سے بھاگے ہوے کچھ ناقص العقل ملاّزدہ لوگوں کی ملیّ بھگت سے معصوم اور سادہ لوح لوگوں تک پہنچانے کی سعی کی ہے وہ یہ کہ ہم نے، خدانخواستہ، انکے کسی عمل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ حالانکہ  حقیقت یہ ہے کہ جو ہاوس آف کامنز کے ایک کمرے میں منعقد ہونے والی کانفرس کا پہلا دور اس وجہ سے کامیاب ہواتھا کہ اسمیں ساری ھزارہ سیاسی تنظیموں نے بھرپور حصہّ لیا تھا مگر چونکہ انہوں نے اس عمل کو اپنے نام کرنے  کی مغموم  کوشش کی اور دوسری نشست سے پہلے، ھزارہ  انٹرنیشنل فورم آف گریٹ بریٹن، ہوپ اور استاد محقّق کے لوگوں نے کنارہ کشی اختیار کی اور انہیں، اس کانفرس کے دوسرے دور کو ،قم کے بھگوڈہ ملاّوں کے ساتھ مل کرکامیاب کرنے میں پوری طرح نہ صرف ناکام ہوے بلکہ سارے ھزارہ تنظیموں نے انکا ساتھ دینے سے صاف انکار کر دیا۔  اسکی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ یہی مفاد پرست گروپ کا وطیر ہ رہا ہے کہ دوسرے کے شروع کیےگیے سیاسی سرگرمیوں کو اپنے  نام کرنا۔

(ھم) سمجھتی ہے کہ ہماری جتنی بھی سیاسی سرگرمیاں برطانیہ میں ہوتی ہیں وہ جاری رہےگی اور ان میں کسی گروپ کو مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ  ادارہ ہذا، بلوچستان میں بسنے والی دوسری  برادر قوموں، خصوصا بلوچ بھاییوں کی آیینی ، قانونی، معاشرتی اور اخلاقی حمایت کرتی رہے گی  ۔

HUM appeals to the Quetta-dwellers to remain calm

A scene from the Kirani Road Bomb Blast

A scene from the Kirani Road Bomb Blast

Hazara United Movement (HUM) strongly condemns today’s bomb blast on Kirani Road Quetta which taken the lives of more than 47 people with over 150 people injured. Despite numerous security check posts and stop and search policy, the performance of the security agencies is questionable as to how explosives can be transported to the city without check. The security personnel, intelligence agencies and law enforcement agencies are responsible for this callous bomb blast. There are elements in the provincial administration and security agencies who facilitate these perpetual attacks. 

HUM appeals to the Human Rights organisations and the international community to exert meaningful pressure on the Government of Pakistan to taken concrete steps against the Islamist terrorists, their financiers and perpetrators.

Regarding the turmoil, an emergency meeting has been summoned to formalise the next step.

Hazara United Movement expresses gratitude to all supporters of the sit-in protests.

(London Protesters - File Picture)

(London Protesters – File Picture)

The tragic suicide attack and bomb blast(s) of Alamdar Road Quetta took away over 107 innocent lives to stage a sit-in protest against the oppressed and callous Balochistan government. The movement brought a sense of agility and reawakening among all the factions of Pakistani society who stood by the families of victims regardless of creed, race, language, cultural background and religion.

Hazara United Movement formally extends gratitude to the members of civil society, the Pakistani and International media, the campaigners, human rights activists, organisations of Sunni school of thought, the Christian, the Hindus, all Shi’ite organisations, men, women, children, elderly people and others who came out of their homes in frigid weather to share the sorrows of Pakistani Hazaras, support and exhibit solidarity with them. The successful completion of the protest may not have been possible without the help and support of all those who worked round the clock to remove the incapable, corrupt and unruly Balochistan provincial government.

HUM feels greatly obliged of the organisations working in the UK which mobilised people to stage an immediate sit-in protest in front of the Pakistani Embassy in London in support of the Hazaras of Quetta. All the organisers, volunteers, contributors, brothers, sisters, men, women, children especially those who participated in the sit-in protest with their 10 days and a few months old babies have demonstrated unparalleled support and sympathy with the victims and their families.

The Pakistani Hazaras should take internal security in own hands.

A scene of bomb blast on Alamdar Road

A scene of bomb blast on Alamdar Road

Hazara United Movement strongly condemns the yesterday’s bomb blasts of Meezan Chowk and Alamdar Road which engulfed the lives of more than 100 innocent people and injuring over hundred others.
The Federal and the Provincial Governments are held responsible for these attacks who have miserably failed to protect the lives and property of the people. The recent incidents of targeted killings of Hazaras in Quetta, Khuzdar and Mach etc of Balochistan province exemplify that the elements of intelligence agencies, law enforcement agencies as well as the Balochistan Provincial Government are covertly supporting the handful of terrorists to further escalate tension in Quetta.

In the wake of the unabated attacks on Hazaras’ lives, it has been learnt that thousands of Hazaras who had been living peacefully in Mach, Bolan District for decades are now forcibly driven out of their properties to leave the country. The unconstitutional Balochistan Provincial Government, Chief Minister Aslam Raisani and his cabinet members are held responsible for this massive human displacement.

Quetta has been turned into a battlefield through a series of bomb blasts and repeated incidents of targeted attacks which demands for strict security measures of their own. The Pakistani Hazaras must take serious steps to formulating a strategy which can address the challenges of internal security system.

The threats and press statements of banned terrorists organisations including the Lashker-e-Jhangvi etc are being published on local and national dailies with impunity which are mockery of the Apex Court’s preceding directives banning publication and news/media coverage of such activities of the terrorists.

The Chief Justice of Pakistan and the Chief Justice Balochistan High Court are requested to take Suo Motu action against the media groups and their owners who equally contribute to glorify terrorism and sectarianism in the country.

Hazara United Movement is extremely saddened over recent bomb blasts of Meezan Chowk and Alamdar Road extending its sincerest condolences to the aggrieved families and praying for rapid recovery of the injured ones.

Hazara United Movement held a Free Immigration Workshop in London.

Apropos to the previously communicated official circular of HUM, this organisation held a Free Immigration Workshop on Sunday (15-07-2012) in East London where Hazara youths belonging to different cities of the UK including Birmingham, Coventry, Southend on Sea, Liverpool, Leeds, Manchester, Milton Keynes and Enfield, Ilford, Peckham participated in the event.

The participants had one on one cordial meeting with a certified solicitor of a UK-based firm. Although the Workshop was to start at 14:00 hours, the participants were keen enough to arrive at the venue one hour early. The participants were formally enlightened about the changing immigration rules which may have an impact on their cases.

Liaquat Ali Hazara conducted the Workshop to welcome the participants and describe the purpose of holding such event. The participants thanked HUM for its social activities and assured of their full cooperation in the prospective events provided that they are invited.

During the course of the event, it was ascertained that the participants, due to lack of changes in immigration rules, have had technical obstacles which could have otherwise been resolved should they have sought legal advice in time.

The Chairman HUM, Liaquat Ali Hazara, also thanked the solicitor to take time out of busy schedule to provide congenial atmoshphere for the participants to seek advice.The zeal and enthusiasm of the participants assured that another such Workshop should be held in near future in order that the people who could not attend the event be provided with an equal opportunity to put forward their cases and seek tailored legal advice.

HUM’s Central Executive Committee and Cabinet Dissolved!

The HUM’s Chairman has dissolved the Cabinet and the Central Executive Committee which will come in force immediately. The New Cabinet and Central Executive Committee will be announced shortly. The office-bearers who have been permanently removed are Avaz Wahidi (Joint Secretary) and Zakir Rostami (Secretary Finance) while the preliminary membership of the above named officials and Muhammad Raza and Carina Crowford have also been revoked.

Avaz Ali Wahidi appointed as Joint Secretary.

Avaz Ali Wahidi, who initially joined Hazara United Movement as Coordinator, is now appointed the Joint Secretary.

The Central Executive Committee is pleased to endorse the afore-said appointment unanimously which shall be promulgated immediately. 

The Chairman and the members of CEC congratulate Mr. Wahidi for his new appointment and pray for his success throughout career.

Secretary,

Press and Communication.

Quetta city should be handed over to the army.

File Photo

File Photo

Hazara United Movement expresses deep concern of the worsening security situation in Balochistan Province especially in Quetta city where the ruthless ethno-religious persecution of the Hazaras continues without check. Since Aslam Raisani, the incumbent Balochistan Chief Minister, came to the throne over four years ago, the pace of targeted attacks on innocent and peaceful Hazaras has reached new heights. 

HUM maintains that Aslam Raisani and his ministers are directly involved in the targeted killings of the Hazaras in that no culprits and target killers have ever been apprehended nor the government took any initiatives to raid the dens of the terrorists. In the last 18 days, 22 Hazaras have been target killed in seven different incidents while 14 others were injured. These incidents testify the involvement of the Balochistan Provincial Government and its law enforcement agencies in the killings of the Hazaras.

HUM demands the Federal Government to deploy army across Quetta city to restore law and order.    

HUM appeals to the Chief Justice of Pakistan, Mr. Iftikhar Chaurdry, to take Suo motu notice of the on-going ethnic persecution of the Hazaras, advising the Federal Government of surgical operation against the terrorists in Quetta.

The Hazaras have so far shown great patience over these unpleasant incidents while the Federal Government can still make sincere efforts to extinguish the fire in Quetta before it becomes indispensable for the affected segment to arrange for their safety independently.